کسی جگہ اعلان ہوا تمام لوگ فلاں مقام پر جمع ہو جائیں جو جس چیز سے تنگ ہیں وہ چھوڑ کر اس کا متبادل لے جائیں ۔مقررہ دن آن پہنچا تمام لوگ اس مقام کی طرف جانے لگے ۔

ایک شخص اپنی بیوی سے تنگ تھا وہ اسے وہاں چھوڑ آیا ،ایک پاس بیوی نا تھی وہ بیوی لے آیا

ایک کی اولاد نا فرمان تھی وہ اسے چھوڑ آیا اور ایک بے اولاد  اولاد لے آیا

ایک کسی کا غلام تھا یعنی نوکری کرتا تھا وہ نوکری چھوڑ کر کاروبا لے آیا اور کاروباری آدمی نوکری اٹھا لایا

ایک شوگر چھوڑ کر ٹی بی کا مرض لے کر آیا ایک نے شوگر کے بدلے ٹی بی کو بہتر جانا

اس دن کا سورج غروب ہوا اگلا دن طلوع ہوا

اب جو شخص بیوی سے تنگ تھا رات کو گھر آیا تو نہ کوئی خوش آمدید کہنے والا نا کھانا پکا ہوا نا گھر صاف تو کہنے لگاجیسی بھی تھی کم از کم خیال تو رکھتی تھی

جبکہ جو بیوی لے کر آیا تو بیوی نے سودے کی لسٹ تھما دی رات کو جیب خالی کرکے جب گھر آیا تا سوچا اس تو کنوارہ اچھا تھا

دوسری جانب جو اپنی اولاد کو چھوڑ آیا تھا جب گھر آیا تو کوئی پانی دینے والا کوئی پاؤں دبانے والا نہ ،سوچنے لگا کہے  جیسے بھی تھے رونق تھی میرے چھوٹے موٹے کام تو کر دیا کرتے تھے

جبکہ بچوں کو لے کر آنے والے شخص کو بچوں کی ذمہ داری نے تنگ کیا تو کہا میں بے اولاد بہتر تھا

ٹی بی والے نے شوگر مانگی مگر جب تمام رات پیشاب کے لیے جاگا تو کہا ٹی بی بہتر تھی کم از کم تمام رات بستر میں تو گزرتی تھی تو شوگر والے کو اپنی بیماری بہتر لگی

اسی لیے قرآن نے کہا

اور انسان سرسر ناشکرا ہے

اور تم اپنے رب کی کون کون سی نعمت کو جھٹلا ؤ گے

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here